April 1, 2011

نظام

Nizam


نوٹ : اس مضمون کے سب واقعات بد قسمتی سے سچے ہیں یا انکو میں ایسی ہی حالت میں جانتا ہوں۔کوئی جھوٹ محض اتفاقیہ ہو گا۔مصنف کو ذمہ دار نہ سمجھا جاوے۔

 نہ تو یہ خدانخواستہ پاکستان کے نظام کی بات ہو رہی ہے جو وجود ہی نہیں رکھتا نہ ہی نظام دین سقہ ایک دن کے بادشاہ کی کہانی ہے بلکہ یہ نظام الدین ملتان پبلک اسکول والے کا تذکرہ ہے جنکو فیس بک پر لوگ صاحبزادہ نظام کے نام جانتے ہیں۔

مزید پڑھیے Résuméabuiyad