April 28, 2014

کھانا پکانے کی آسان تراکیب

Khana pakany ki asan trakeeb


جو لوگ گھر میں ایسے ہوتے ہیں کہ پانی بھی نوکر پلاتے ہیں یا باجی یا امی یا چھوٹا بھائی تکلیف کرتا ہے اور ان کو بیرون ملک آ کر رہنا پڑتا ہے جہاں کوئی آپ کا کام تو درکنار منہ لگانے کو تیار نہیں ہوتا تو ایسے لوگوں کی خدمت میں حاضر ہیں چند آسان کھانا پکانے کی تراکیب جو ہینگ لگے نہ پھٹکری اور پیٹ بھی بھر جائے کی عملی تفسیر ہیں اور میرے خود کے چھ سالہ ولایتی زندگی کا نچوڑ ہیں۔ کھانے کی ان تراکیب کے لیے آپ کو چند بنیادی اشیا چاہیے ہوں گی جو ہیں

نان اسٹک فرائینگ پین Non Stick Frying pan
لکڑ ہضم پتھر ہضم معدہ
ایسی بھوک جو حس ذائقہ ختم کر دے
 اگر آپ کے پاس آخری دو چیزیں نہیں ہیں تو سستی و کاہلی سے بھی کام چل سکتا ہے۔

اب تیار ہوجائیں ہم بنانے لگے ہیں چند آسان مگر جلد بن جانے والی ڈشز۔


 میٹھے توس
میٹھے ٹوسٹ المعروف فرنچ ٹوسٹ
ایک انڈہ لیں، اس کو ایک ڈونگے میں ڈالیں۔ اس میں اندازے سے دودھ ڈالیں اور اندازے سے چینی ڈالیں اس کو تب تک پھینٹیں جب تک وہ اچھی طرح حل نہ ہو جائیں۔ اب نان اسٹک پین میں گھی ڈالیں ایک بار پھر اندازہ چلائیں اور ڈبل روٹی کے ٹکڑے اس آمیزے میں بھگو بھگو کر پین میں ڈالتے جائیں جب آپ کو شک ہو جل گئے ہیں یا پک گئے ہیں تو ان کو پلیٹ میں اتار لیں اور دس سے پندرہ منٹ میں آپ پوری ڈبل روٹی میٹھے ٹوسٹوں میں بدل سکتے ہیں۔ آپ حیران ہوں کے یہ تو بہترین ڈش بن گئی تو بھائی حیران ہونے کی ضرورت نہیں کہ بہترین قسمت سے ہی بنے گی کہ مجھ سے تو آج تک دودھ اور چینی کا مناسب آمیزہ نہیں بن سکتا کبھی میٹھا زہر بن جاتا ہے کبھی پھیکا خربوزہ۔ اوپر سے آج تک ایسا نہیں ہوا کہ میٹھے توس بناؤ اور زیادہ نہ بنیں اور سب سے آخر میں یہ بھی اللہ ہی جانے کہ گھی زیادہ ڈالنا چاہیے یا تھوڑا اور اگر زیادہ تو کتنا زیادہ تھوڑا تو کتنا زیادہ۔ لیکن یہ بات طے ہے کہ اس کو کھانے کے بعد آپ اپنا کیا ہمسایوں کا پیٹ بھی دو تین کے لیے کھانے سے پرھیز کے قابل بنا سکتے ہیں۔

 یہ ہے جلوہ
آٹے کا حلوہ
اس کے لیے آٹا لیں چینی لیں گھی لیں اور نان اسٹک کڑاہی میں بھوننا شروع کر دیں۔ جب جلنے کی بو آنا شروع ہو جائے تو آپ کو سمھ آ جائے گی کہ اس کا نام جلوہ کیوں ہے (جلوہ یعنی جلا ہوا حلوہ)۔ اس کا کھانا بھی تین چار دن کھانے کی پریشانی سے سکون دلا سکتا ہے۔

 پاستا ماستا
باہر یعنی بیرون ملک پاستے کی قسم قسم کی اشکال و اقسام ملتی ہیں کوئی بھی لیں سب ایک سے ذائقے کی ہوتی ہیں۔ پاستا کا پکانا تھوڑا سا محنت طلب ہے لیکن یہ آپ پر ہی منحصر کرتا ہے اگر آپ میرے والا پاستا کھانا چاہتے ہیں تو پاستا لیں دس منٹ کڑاہی (نان اسٹک) میں ابالیں اس کے بعد پانی سوکھنے پر جو جو مصالحے پڑے ہیں وہ ڈال دیں ، ٹماٹر کا پیسٹ ڈال دیں، کوئی اور کیچپ یا پیسٹ ہے وہ ڈال دیں یعنی ہر نمکین شے ڈال کر ہلکا سی گھی ڈال کر بھون لیں اور پاستا تیار۔ اگر آپ مشکل والا پکانا چاہتے ہیں توآپ کی مرضی لے آئیں بازار سے سبزیاں ، چھولے قسم کی چیزیں اور چھیل کاٹ کر سب کو پاستے کے ساتھ بوائل کرلیں اور آخر میں گھر میں موجود ساری نمکین چیزیں ملا کر بھون لیں۔ میرے والا پاستا پندرہ منٹ میں تیار ہو جائے گا جب کہ یہ والا پاستا چھیل کاٹ پر وقت لے لے گا اور خرچہ بھی زیادہ۔ ایک پاستہ ایک دن ہی چلے گا البتہ چار پانچ دن مسلسل کھانے سے ایک آدھ ہفتہ آپ کو پاستا سپیگھٹگی میکرونی قسم کی الا بلا کے نام سنتے ہی سے ابکائیاں آتی رہیں گی۔

 چول/چاول
 یورپ میں ملتے ہیں چاول شاپر جیسے پیکٹ میں۔ کرنا یہ ہوتا ہے کہ اس کو پین میں پانی ڈال کر اس شاپر سمیت دس منٹ ابالیں اور چاول تیار۔ لیکن وہ چاول پک کر ایسے ہوجاتے ہیں جیسے ہماری طرف پھیکا بھات۔ اب یا تو اس پر چینی ڈال کر میٹھا بھات بنا کر کھا لیں۔ مزید اس میں دودھ بھی ڈالا جا سکتا ہے۔ لیکن اگر چول یعنی چاول ہی کھانے ہیں تو پھر طریقہ یہ ہے کہ جب ابل جائیں تو اس کو شاپر سے نکال لیں۔ اب اس کو پین (نان اسٹک) میں ڈال دیں ۔ اس میں ساتھ ہی کوئی سبزی گھر میں ہے تو اس کو کاٹ کر ڈال دیں ورنہ ٹماٹر پیسٹ تمام نمکین مصالحے اور گھی ڈال کر انڈا ڈال لیں۔ اب انڈے کا کچومر پکا کر چاولوں میں حل کر دیں اور اس کو تھوڑی دیر پکنے کے بعد دیسی فرائیڈ رائس بنا کر اتار لیں۔ آپ کے چول تیار ہیں۔ امید ہے پاکستان جا کر فرائیڈ رائس سے پرھیز کریں گے۔

ملک شیخ
 ملک شیک
اب کھانے کی تو کافی تراکیب ہو گئیں کچھ پینے پلانے کا بھی ذکر ہو جائے۔ ویسے تو پینے کے لیے سب سے آسان پانی اور کوکا کولا ہی ہیں۔ ویسے کوکا کولا زیرو یا لائیٹ یا ڈائیٹ پینی چاہیے اس لیے نہیں کہ وہ موٹاپا نہیں کرتی بلکہ اس لیے کہ وہ میٹھی زیادہ ہوتی ہے اور کچھ میٹھا بنانے سے آپ بچ جاتے ہیں لیکن یہاں ہم ملک شیخ بنائیں گے۔ اس کے لیے آپ کو نان اسٹک پین بالکل نہیں چاہیے بلکہ شیکر چاہیے ۔ مشین میں دودھ ڈالیں، جو بھی پھل ہیں کیلا، سیب، کینو، تربوز وہ کاٹ کر ڈالیں، دہی ہے تو وہ ڈال دیں، برف ہے تو وہ بھی ڈال دیں، چینی ڈال دیں، کوکا کولا ہے تو وہ بھی ڈال دیں، کوئی آئس کریم یا چاکلیٹ ہے تو وہ بھی ڈال دیں کوئی جوس پڑا ہے وہ بھی ڈال دیں وگرنہ ایک چمچ کافی کا ڈال دیں اور اس کو شیک ہونے دیں، جب آپ کو یقین ہو جائے کہ آس پاس کے سارے لوگ آپ کو گالیاں نکال نکال کر تھک گئے ہیں تو مشین بند کر کے مزے مزے کا ملک شیخ پیئیں۔

ٹھنڈی کافی
کولڈ کافی
جیسے ٹھنڈی چائے بد مزہ ہوتی ہے ویسے ٹھنڈی کافی بھی بدمزہ ہو سکتی ہے بشرط کہ آپ ہماری طرح ہی کھانا بنانے میں قابل ہوں۔ ٹھنڈی کافی کے لیے دو چمچ کافی ڈالیں مگ میں اور اس میں ڈالیں چار چمچ چینی اور اتنا دودھ کہ وہ ان دونوں چیزوں کو چھپا دے۔ اب ان کو پھینٹنا شروع کریں اور تب تک پھینٹیں جب تک آپ کی بس نہ ہوجائے۔ اب اس کو ٹھنڈےدودھ سے بھر لیں۔ اس میں بھی حسب ذائقہ کوکا کولا/ پیپسی ، جوس ڈالا جا سکتا ہے۔آپ کی ٹھنڈی کافی تیار ہے۔

پس تحریر: نان اسٹک کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ نیچے جلنے پر بھی کچھ لگاتا نہیں اور آسانی سے دھویا جا سکتا ہے وگرنہ یہ پوسٹ ان کے تعاون سے ہرگز پیش نہیں کی جارہی۔ یہ تمام تراکیب خلق خدا کی بھلائی کے واسطے لکھی گئی ہیں ۔ بچے ان تراکیب کو گھر پر پکانے سے پرھیز کریں کہ یہ انتہائی ماہر بیرون ملک رہنے والے افراد کے لیے ہیں۔ بیماری یا طبعیت کی خرابی کی صورت میں تمام دوائیں گھر پر رکھیں، آرام نہ آئے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں، اگر ہماری نیت پر شک ہو تو آ کر دیکھ لیں ہم روز یہی کچھ پکا کر کھاتے ہیں لہذا ہمارا مقصد آپ سے دشمنی نکالنا نہیں بلکہ علم آپ تک پہنچانا ہے۔