February 1, 2012

عرفیتیں

urfiyatain


 اردو "ب" کی پرچے کی تیاری میں پڑھا تھا کہ کسی کا پیار سے یا نفرت سے نام رکھنا عرف کہلاتا ہے۔ مثلاً عثمان مانی بن 
جاتا ہے زیشان شانی بن جاتا ہے۔پولینڈ میں ہر کترینچا کاشا ، ہر الیکسندرا اولا اور ایسے ہی لگے بندھے عرف ہیں۔ لیکن آج میں زرا ہٹ کے قسم کے عرف جو میرے کانوں سے گزرے کا ذکر کروں گا۔اور انکے رکھنے کی وجہ پر روشنی ڈالنے کی کوشش کروں گا۔ لوڈ شیڈنگ کا دور دورہ ہے جتنی پڑ سکے غنیمت سمجھیے گا۔

سب سے پہلے تو میں خود ہی ہوں۔علی سے علی بابا۔ جی ہاں وہی چالیس چور والا۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ علی بابا چالیس چور سے علی بابا ہوا اور اب صرف بابا رہ گیا ہے لیکن اب بھی کوئی کوئی علی بابا بلا لیتا ہے۔ پر مرجینا کا آج تک پتہ نہیں۔۔


 میرے ایک کزن کو فجو ماشکی کے نام سے بلایا جاتا تھا۔ اصل میں فجو نامی ایک سقہ تھا جو گھر گھر پانی پہنچایا کرتا تھا تو اس کو ہمارے طرف ماشکی بلایا جاتا ہے اسی نسبت سے وہ فجو ماشکی ہو گیا۔ ویسے آج کل ہمارے گھر میں فجو ماشکی گندے بچے کا استعارہ سا بن گیا ہے کوئی بچہ شرارتیں کر رہا ہو تو ہم کہتے ہیں کیوں فجو ماشکی بنے کھڑے ہو؟

 میرے رشتے کی ایک آنٹی جو کہ ایک طرح سے کزن بھی لگتی ہیں تقریباً ہماری ہم عمر ہیں۔ ان کو لانگ کیمل Long camel کے نام سے بلایا جاتا تھا۔اب پتہ نہیں کیوں شاید ان کا قد اس وقت ہم سب سے لمبا تھا اس لیے۔بہرحال لانگ اور کیمل کی گتھی کافی عرصہ مجھ سے نہ سلجھ سکی۔ کیمل کا ہم نے اپنے کزن سے پوچھ لیا تھا جس نے کہا تھا کہ کیمل اونٹ کو کہتے ہیں اتنا بھی نہیں پتہ-اس کا جواب سن کر لانگ کا مطلب پوچھنے کی ہمت نہ ہوئی۔ پہلی بار جب میں نے سنا تو میں لانگ لونگ گواچا والا لونگ سمجھا تھا۔اور ذرا ہماری سادگی ملاحظہ کریں کہ جب پہلی بار لونگ گواچا سنا تھا تو گرم مصالحے والا لونگ سمجھا تھا۔اور کافی عرصہ غور کرتے رہے کہ بھائی تو دکان سے جا کر اور گرم مصالحہ کیوں نہیں لے لیتی اس میں لانگ بھی ہوں گے۔

 ہماری ایک خالہ ہیں ویسے تو ماشاء اللہ سے آٹھ ہیں پر باقی تو نانی اماں کے گھر اکثر و بیشتر اکٹھی ہو جاتی تھیں لیکن انکی آمد کم کم ہوتی تھی جس سے ہمیں سخت تکلیف ہوتی تھی کیونکہ ان کے دو بیٹے ہمارے ہم عمر تھے اور کھیل کے وقت ہمیں ان کی کمی سخت کھلتی تھی۔ہم نے ان کا نام مینگو فیملی رکھ دیا۔کہ آم کا موسم آتا ہے تو یہ آم کھانے آجاتے ہیں آگے پیچھے آتے نہیں۔

 میرا ایک خالہ ذاد ہے۔ویسے تو بڑی دوستی تھی ہماری پر ہر سال جب اس کے والد کے رشتےدار چھٹیاں گزارنے گائوں آتے تو وہ غائب ہو جاتا اور ہم اس کی شکل تب دیکھتے جب اس کے وہ کزن چلے جاتے۔اب ہم تھے تو بچے بڑا غصہ آتا ۔ہم نے اس کو چڑانے کے لیے اس کے کزن قمر کا نام قمرو کھوتے ریڑھے والا رکھ دیا۔میرے کزن کو بڑا تائو آتا پر ہم بڑے تھے کیا کر سکتا تھا وہ اور پھر باقی سال ہمارے ساتھ بھی تو گزارنا تھا۔

 جب میٹرک میں ملتا ن پبلک میں آیا تو یہاں صیح عرفیتوں سے پالا پڑا۔کاشف پنڈت کاشی رام سے پنڈت رہ گیا۔حامد ، حامد علی بیلا بن گیااور آخر میں صرف بیلا، نعمان ظفر گھوڑا، سعد طاہر ڈائنو۔میرا نام ابو پڑ گیا کیونکہ کسی سائنس دان کا نام ابو علی حسان پڑھ لیا تھا لہذا میں ابو بن گیا۔مجھے اس لیے ابو اچھا نہیں لگتا تھا کیونکہ الہ دین کے کارٹون میں اس کے بندر کا نام ابو تھا۔

 میٹرک میں ایک استاد صاحب ہوتے تھے ممتاز صاحب۔خاصے ہتھ چھوڑ تھے لہذا ایک آنکھ نہیں بھاتے تھے۔انہی دنوں ممتاز مفتی کے ایک افسانے سے صمدو کبابیے کی نسب انکو ممدو کبابیہ یا ممدو تِکے والا کہنا شروع کر دیا۔بعد میں پتہ چلا کہ ان کی ایک تکے کباب کی دوکان ہے جس کی وجہ سے وہ پہلے ہی اسی نام سے جانے جاتے ہیں۔ ایسے ہی اسلامیات کے ایک حاجی صاحب ہوتے تھے جنکو پچھلے چار پانچ سالوں حاجی جیکسن بلایا جاتا تھا اللہ جانے کیوں؟

 ایف ایس سی میں نیا کلاس فیلو آیا تھا نعمان خان ۔ایک دن ایک اور کلاس فیلو مہر منیر کہنے لگا یار علی اس کو دیکھ یہ دادا نہیں لگتا بھلا۔اس نے شیو نہ کی ہوئی تھی میں سمجھ نہ سکا اس کو عمر کے لحاظ سے دادا بتا رہا ہے یا بدمعاشی والا۔میں نے ملا جلا جواب دے دیا۔بہر حال آج بھی دس سالوں بعد بھی وہ اسکول میں دادا کے نام سے مشہور ہے۔

ایف ایس سی میں ایک لڑکےحماد کو کنیا مکسچر چائے بلاتے تھے جو دو سال بعد کنیا رہ گیا۔ ایف ایسی سی میں ہی سلیمان عمرنے مجھے "سپ" یعنی سانپ کی عرفیت دی میرے گھنگریالے بالوں کی وجہ سے لیکن میں خاصا نیک نام تھا اور سلیمان عمر ایف ایس سی میں اپنی قدرو قیمت اور معقولیت کھو چکا تھا لہذا کسی نے توجہ نہ دی۔

سیکنڈ ایر میں ایک استاد عارف صاحب جنکو ہم انکے حلیے کی وجہ سے اسمگلر کہتے تھے ہمارے ایک ہم جماعت فہیم صاحب کو مقابلہ تقاریر کے دوران شور مچانے پر الگ کمرے میں لے گئے اور کہنے لگے میں نے بڑے بڑوں کو سیدھا کیا ہے تم بھی انسان بن جائو۔ فہیم صاحب نے ارشاد فرمایا کہ آپکو پتہ ہے کہ میری عرفیت درانتی کی ہے کہ اس کو سیدھا کرنے والا خود کٹ جاتا ہے۔انہوں نے جواب دیا مجھے درانتی کے دندے توڑنے خوب آتے ہیں دفع ہو جائو۔ ویسے میرے خیال میں فہیم اگر ان کو اپنی اصل عرفیت بتاتا تو زیادہ زور پڑتاجو کہ تھی "چھرہ" آخر گولی گولی ہے اور درانتی درانتی آپ کا کیا خیال ہے؟

ایک ہمارے رشتے دار ہیں ان کو موج دین کلہاڑا کہا جاتا ہے۔ان پر لکھنا بلاگ کی ایک پوری تیرہ قسط والی سیریل مانگتا ہے پر بڑوں کا احترام کرنا چاہیے اور فی الحال بس یہ جان لیں کہ راکٹ سائنس سے پٹواری گیری تک دنیا کے کسی موضوع پر ان سے بات کر کے دیکھ لیں ایسی مدلل چھوڑیں گے کہ آپکو فرار کی راہ نہ ملے گی اور آپ ادھر ادھر حسرت سے دیکھتے رہیں گے کہ کوئی اور آ پھنسے اور آپکی جان بخشی ہو۔