September 22, 2014

فیس بک استعمال کرنے کا درست طریقہ



 1۔ سب لڑکے ہیں- پاکستانی فیس بک استعمال کرنے والے ایک بات پلے باندھ لیں کہ فیس بک استعمال کرنے والے پاکستان میں نوے فیصد سے زائد لڑکے ہیں خواہ لڑکوں اور لڑکیوں کے اکاؤنٹ کا تناسب کتنے فیصد ہی کیوں نہ ہو۔ یعنی آسان زبان میں اکثر فیس بک استعمال کرنے والے لڑکے ہیں جنہوں نے لڑکیوں کے ناموں سے اکاؤنٹ Account یا کھاتے بنا رکھے ہیں۔ لیکن چونکہ ہم پاکستانیوں کی ایک اور خوبی یہ بھی ہے کہ ہم اچھی باتیں یاد نہیں رکھتے لہذا یہ بھول جائیں اور بے فکر ہو کر بے تحاشا ان لڑکیوں سے بات کریں جو لڑکوں نے نجانے زندگی میں کس کمی کے مداوے کی خاطر بنا رکھے ہیں۔ بلکہ اگر ہو سکے تو اپنا بھی ایک لڑکی کے نام سے اکاؤنٹ بنا لیں اور جیسے ہی اپنے اصل اکاؤنٹ سے پوسٹ Post کریں فوراً اس لڑکی کے اکاؤنٹ سے تبصرہ کردیں۔ اس طرح نہ صرف آپ کے لڑکی والے اکاؤنٹ میں رونق میلہ لگا رہے گا بلکہ لڑکے والا اکاؤنٹ جس کی پوسٹیں دوسرے لائیک Like کرنا بھی توہین سمجھتے ہیں وہ بھی شاد و آباد رہے گا۔

2۔ اپنی پوسٹ لائیک کریں۔ لوگوں کی چھوڑیں ۔ بندہ کوئی اچھا کام کرے اور کوئی اس کو داد نہ دے، کوئی اس کا کندھا نہ تھپتھائے، کوئی اس کو شاباشی نہ دے تو کیا فائدہ ایسے کام کا ایسے عمل کا۔ جنگل میں مور ناچا کس نے دیکھا۔ لہذا کوئی اور سمجھے نہ سمجھے آپ تو سمجھتے ہیں تو خود کی پوسٹیں ضرور لائیک کریں۔ بلکہ ہو سکے تو نیچے تبصرہ کرنے سے بھی نہ چوکیں۔ باقی دنیا کا کیا یہ ویسے ہی کسی کو خوش نہیں دیکھ سکتی۔

3۔ بے تحاشا لائیک اور شئیرShare کریں۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ آپ فیس بک پر کتنا وقت بتاتے ہیں۔ جو چیز سمجھ آئے نہ آئےبس لائیک کرماریں۔ کوئی بھی تصویر دیکھیں شئیر کریں۔ ویسے بھی آپ کسی کے محسوسات Status پسند کریں گے یا اس پر تبصرہ کریں گے تو وہ بیچارہ خوش ہوجائے گا آپ کو اس کو خوشی دینے کے باعث ثواب ملے گا تو کیوں ایسے ثواب سے محروم ہوا جائے۔ باقی لڑکیوں کے محسوسات و تصاویر پر تبصرہ و پسندیدگی ظاہر کرنا ویسے ہی ہر لڑکے کا فرض ہے۔

4۔لوگوں کو ٹیگ کریں۔ ایک بار کریں، ہزار بار کریں اور بار بار کریں۔ ٹیگ کرنے سے سب بڑا فائدہ ہوتا ہے کہ آپ کی پوسٹ زیادہ لوگ دیکھ سکتے ہیں۔یعنی آپ جس جس کو ٹیگ کریں گے اس کے دوست بھی اس کو دیکھ سکتے ہیں، کچھ تنگ نظر لوگ آپ کو اپنی دوستوں کی فہرست سے بھگا دیتے ہیں تو ان کی قطعی پرواہ نہ کریں بلکہ مزید بندے ایڈ کریں اور ان کو ٹیگ کریں۔ کچھ عرصے بعد جنہوں نے آپ کو اپنی فہرست سے بھگایا تھا کو دوبارہ دوستی کی درخواست بھیج دیں ان کو یاد نہ ہوگا تو جب وہ آپ سے دوستی قبول کرلیں ان کو دوبارہ ٹیگ کریں اور پرانا بدلہ چکا دیں۔ اور ویسے بھی جتنا ان کا حق اپنی تصاویر لگانے کا ہے اتنا ہی حق آپ کا ان کی تصاویر لگانے کا ہے۔ تو اپنے حق کا استعمال ضرور کریں اور کسی بھی پودے کی، ڈڈو کی، چھپکلی کی، شہر کی، دو نمبر قول کی تصویر شئیر کریں اور جتنے لوگ ہوسکیں ان کو ٹیگ کردیں کہ سب ک اخوشیوں پر برابر کا حق ہے۔

5۔فیس بک پر مدد کی جاسکتی ہے۔ کسی بھی نیکی والی پوسٹ کو شئیر کریں کہ ہوسکتا ہے کہ وہ جھوٹ ہو لیکن اللہ میاں تو نیت پر ثواب دیتا ہے۔لہذا یہ نام نہادفیس بکی ماہرین جتنا مرضی کہتے رہے کہ غریبوں کو بیماروں کو پوسٹ شئیر کرنے سے کوئی پیسے کوئی فائدہ نہیں ملنا ان کی قطعاً نہ سنیں اور مفت کا ثواب ہاتھ سے نہ جانے دیں کہ ثواب کا ثواب اور فیس بک کی دیوار Wall بھی بھری بھری۔

6۔چربہ و چوری لازم ہے۔ دوسروں کے قول، باتیں ، اسٹیٹس اپنے نام سے پوسٹ کریں۔ پاکستان میں کون کس کو پکڑ سکا ہے۔ جس کا اسٹیٹس ، بلاگ ، باتیں ، تصاویراچھی لگیں بے خطر ہو کر وہ کاپی کریں اور اپنے نام سے آگے چلائیں۔ اگر اصل بندہ آپ کی دیوار پر وہ لکھا پڑھ بھی لے تو بے فکر رہیں ۔ زیادہ سے زیادہ وہ کیا کرے گا۔ تبصرہ ہی کردے گا ناں کہ چور تم نے میرا لکھا چوری کیا تو پھر کیا ہوا آخر تبصرہ ڈیلیٹ کرنے کا بٹن بھلا فیس بک نے کیوں بنایا ہے۔ اسی واسطے ہی بنایا ہے۔ یاد رہے کہ کسی کا کاپی کرکے آگے اس کا حوالہ قطعاً نہ دیں وگرنہ لوگ اسی بندے کو ڈھونڈ ڈھانڈ کر اس کی واہ واہ کریں گے اور آپ جو وسیلہ بن رہے ہیں کو کوئی گھاس نہ ڈالے گا۔

7۔دوست بنائیں-دوست بنیں۔ فیس بک جس کا کہے اس کو ایڈ کی جائیں کہ آپ نے خود سے تھوڑی کیا ایڈ فیس بک نے کہا تو آپ نے کیا اور اچھے بچے ویسے بھی بڑوں کا کہنا مانتے ہیں۔

8۔گروپ بنائیں- پہلے گروپ بنائیں پھر اس میںاندھا دھند لوگوں کو ایڈ کریں۔ جس میں لڑکیاں زیادہ ہو جائیں وہاں آہستہ آہستہ لڑکوں کو بھگانا شروع کر دیں۔گروپ بازی ویسے ہی ہمارے خون میں ہے لہذا جو بندہ ملے اس کو ایڈ کریں۔ پہلے اوپن رکھیں جب لڑکیاں اچھی خاصی ہو جائیں تو کلوز Close کر دیں اور لڑکیاں بننے والے لڑکوں میں راجہ اندر بن بیٹھیں۔

9۔ فیس بکی سلیبرٹی بنیں- خود ساختہ دانشور بن جائیں- ہر معاملے پر تبصرہ کریں، لیکن تبصرہ جاہلانہ اور اشتعال انگیز ہو۔جتنی جاہلانہ ، تنگ نظر، غصہ دلانے والی پوسٹ ہو گی اتنے ہی تبصرے ہوں گے اور جواب میں گالی گلوچ ملنے قطعاً نہ گھبرائیں کہ وہ تو ملتی ہیں آپ کو مشہور کرانے کے لیے۔اگر لڑکیوں میں مقبول ہونا چاہتے ہیں تو کوئی ہزار خوبصورت ایس ایم ایس قسم کی کتاب خرید کر اس میں سے شعر و لطائف پوسٹ کرتے رہیں۔

10۔فیس بک سے خریداری۔ کون کہتا ہے فیس بک سے خریداری نہ کریں۔ ضرور کریں بار بار کریں بلکہ ہر اس بار کریں جب آپ کو کسی دوسرے کا کریڈٹ کارد ہتھے چڑھ جائے۔ اور اگر پیسے دے کر لائیک حاصل کرنا چاہتے وہ بھی کریں اب خؤد سوچیں ایک صفحے کے چالیس پچاس لائیک ہوں خاک بھلے لگتے ہیں۔ اس کی مخالفت صرف وہ لوگ کرتے ہیں جو کنجوس مکھی چوس ہوتے ہیں اور دس آٹھ ڈالر بھی خرچ نہیں کرنا چاہتے۔ لہذا پیسے دے کر ضرور مشہور ہوں۔

وہ والا نوٹ جس پر کچھ لکھا ہے اور وہ چل نہیں سکتا:
یہ تمام نکات نیک نیتی پر مبنی ہیں کسی مار کٹائی کی صورت میں بلاگ ذمہ دار نہ ہوگا۔