Istanbul te kujh na phol
استنبول سے میری وابستہ یادوں میں سب سے پہلی ایک مثال ہے۔اسپغول تے کجھ نہ پھول۔اسپغول کو کافی عرصے تک میں استنبول بولتا رہا ہوں۔دوسرا یہ پتہ چلا کہ استبول کا پرانا نام قستنطنیہ ہے ۔جس کو تاریخ اور اردو املا کے استاد صاحبان یکساں طور پر فیل کر نے کے لیے استعمال کرتے تھے۔اور بے ہودہ لڑکے اپنی مرضی کے زبر زیر پیش لگا کر اس نام کو ایک گندہ سا جملہ بنا دیا کرتے تھے۔اور پھر شمیم آرا نے مشہورِ زمانہ فلم مس استنبول بنا کر استنبول سے تاریخی شہر کو گلی گلی عام کر دیا۔تب احساس ہوا کہ اس شہر کے نام کی تبدیلی نہ صرف تاریخ اور اردو املا کی آسانی کے لیے ضروری تھی بلکہ انٹرٹینمنٹ کی صنعت کے لیے بھی لازم تھی
خود سوچیں مس قستنطنیہ کیسا لگتا؟