پچھلے دنوں کئی ایک تحاریر دیکھنے کو ملیں کہ ان صاحب کو یونیورسٹی مدعو کیا گیا اور اور اساتذہ کے سلیکشن بورڈ میں بیٹھے اور انہوں نے مستقبل کے معماروں کے پیش نظر بہترین استاد چننے پر اپنا سارا علم تیاگ دیا تاہم انکو ان اساتذہ کے معیار پر سخت افسوس ہوا کہ وہ ظاہری و باطنی پندرہ بیس علوم (جو صاحب تحریر کو سارے کے سارے آتے تھے اور وہ ان تمام میں ماہر تھے)میں کورے تھے۔