December 29, 2014

دہشت گردی پر قابو- ہماری درفطنیاں


ہم سمجھتے رہے ہیں کہ شاید صرف ہم ہی بونگیاں مارتے ہیں اور ہم ہی احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں لیکن اب پتہ لگا ہے کہ حکومتی اراکین بھی مجھ سے بلاگر سے کسی طور کم نہیں اور ان کی طرف جو احمقوں کی جنت واقع ہے وہ ہماری جنت سے زیادہ خیالی و روشن خیالی ہے۔ اس سے پہلے آپ جرابیں پہننے پر پابندی کی تجویز سن چکے ہیں لیکن تندور کی روٹیوں سے دہشت گردی کنٹرول کرنے کا خیال تو ایک لمحے کو ہمیں بھی شرمندہ کرگیا کہ ہم نے بلاگنگ میں پانچ سال ضائع ہی کیے لہذا اب معاملہ عزت کا ہے اس لیے ہم ایسی تجاویز لائے ہیں جن سے یہ ثابت ہوگا کہ مکمل نہیں تو آدھا پونا وزیر بننے کی اہلیت ہم میں بھی ہے۔ 
مزید پڑھیے Résuméabuiyad

December 23, 2014

برسلزو برسلز ائیر لائن۔ یک نہ شد دو شد

Brussels and Brussels airlines- Yak na shud do shud



برسلز Brussels جانے کی خواہش دل میں فقط اس لیے تھی کہ یہ یورپی یونین کا دارالحکومت تھا۔ اور جیسے آپ پاکستان میں رہیں اور اسلام آباد نہ دیکھیں ایسے ہی برسلز کا تھا کہ کافی عرصہ سے یورپی یونین میں خواری کر رہے تھے لیکن ہنوز برسلز دور است۔ آخر میں نے اس طریقہ نکالا کہ ایک کورس جو ایک آرگنائزیشن کے تحت منعقد ہو رہا تھا میں جانے کے لیے سکالر شپ کی درخواست دے دی کہ چلو سرکاری پیسے پر سرکار کو دیکھ آئیں وگرنہ ہمیں کورس پڑھنے سے ایسے کوئی دلچسپی نہ تھی بلکہ ہم نے یہ دیکھ کر کورس چنا تھا کہ ایسا کورس ہو جس کے اختتام پر امتحان نہ لیا جائے بلکہ حاضری کی بنا پر ہی پاس کردیں۔
مزید پڑھیے Résuméabuiyad

December 15, 2014

دیکھنا فٹ بال کا میچ لزبن میں

dekhna football ka match Lisbon main

سفر نامہ میڈرڈ اور ریال میڈرڈ  بارے پڑھ کر آپ ہماری فٹ بال سے محبت بارے تو آپ آگاہ ہی ہوں گے۔ اب  ایسا ہوا کہ اللہ نے کچھ ایسا دماغ میں ڈالا کہ پی ایچ ڈی کے مقالے کے لیے موضوع بھی فٹ بال کو چنا یعنی کی پڑھائی کہ پڑھائی اور مزے کا مزہ۔ ہر پاکستانی کی طرح یوں تو کرکٹ ہی میرا پہلا پیار تھا لیکن جب محبوب ہی آوارہ نکلے تو بندہ خاک محبت کرے تو آہستہ آہستہ فٹ بال کا ہو کر رہ گیا۔
مزید پڑھیے Résuméabuiyad

December 8, 2014

ادلی کی بدلی - سات ساتھ

adli ki badli- sat sath



قسط نمبر سات

اماں کہتی تھیں کہ جہاں جہاں والدین کی مار پڑتی ہے وہ جگہ دوزخ کی آگ سے محفوظ ہو جاتی ہے اور یہی محاورہ استاد صاحب بھی فرمایا کرتے تھے تو اسی روشنی میں بریف کیس یعنی زوجہ مقبوضہ شوہروں کی بیویوں کے کہے پر آنکھیں بند کرکے چلنا بھی سمجھ آتا ہے کہ جہاں دو والدین کو چھوٹ ہے تو تیسرے والدین یعنی ساس سسر کو استشنیٰ کیوں اور ان کی مار بھی سہہ کر بندہ جنت میں جا سکتا ہے تاہم یہاں پر اس بات کا ذکر اس لیے نکل آیا ہے کہ جب جب ہمیں چوٹ لگتی تھی تو اماں ایسے ہی دل کے بہلانے کو کہہ دیتی تھیں بیٹا جہاں چوٹ لگتی ہے اس جگہ کے لیے بھی جنت واجب ہو جاتی ہے تو میں روتے ہوئے بھی سوچا کرتا تھا کہ بھائی اماں اور استادوں کی مار کھا کھا کر جسم ایک چھوڑ ہزار بار جہنم کی آگ سے مکتی پا چکا ہے اب اور کتنی نجات ملے گی تو جب ہوش آیا اور سر میں ٹیسیں اٹھیں تو یہی خیال جاگا کہ جہنم سے نجات کے چکر میں یہیں پر ہی جسم ضائع ہو جائے گا۔
مزید پڑھیے Résuméabuiyad

December 1, 2014

ادلی کی بدلی - چھ- چھکا

Adli ki badli- cheh chaka


قسط نمبر 6
اس روز پہلی بار مجھے یہ بدن کی ادلی بدلی کا فائدہ محسوس ہوا کہ کم از کم یہ داغ لے کر میں نہیں جینا چاہتا تھا کہ اس نے اتنا بڑا ہو کر پیشاب بیچ میں کردیا تھا۔ آپ ہی بتائیں جب جب امی ڈانٹتی چھوٹے بھائی معنی خیز اشارے کرتے، جب جب میری توجہ کھانے پر ہوتی میرے بھائی زیر لب ہنس رہے ہوتے کہ دیکھیں آج بند کہاں ٹوٹے۔ جب کبھی میرے کپڑوں پر پانی بھی گر جاتا تو بھی ہر ایک نے پوچھنا تھا بھائی پھر؟ حالانکہ پھر میں کچھ بھی نہیں لیکن کرنے والا اور دیکھنے والا بخوبی جانتا ہے۔ جب جب میرے بھائی مجھ سے اردو ب میں مدد کے سلسلے میں کیے کرائے پر پانی پھیرنا کا اصل مطلب سمجھنے آتے تب تب میں نے انہیں سرد مہری سے سمجھانا تھا اور آئندہ جب بھی وہ کچھ پڑھنے آتے ان کو انکار کرنا پڑتا کہ منحوس اردو ب کے علاوہ فزکس کیمسٹری کی بھی بے عزتی کے لیے مدد لی جا سکتی ہے۔

مزید پڑھیے Résuméabuiyad