meri chand khamian
یوں تو ہر انسان میں خوبیا ں خامیاں ہوتی ہیں پر ایسے لوگ کم ہوتے ہیں جنکو احساس ہو کہ ان میں کیا کیا خامیاں ہیں۔اور وہ ان کو دوسروں کے سامنے بتا بھی سکیں۔
اپنا تو یہ حال ہے کہ اسکول کے زمانے سے ہی اگر کسی مضمون پر اٹکے تو وہ تھا
Myself
مائی سلف یا مابدولت بقلم خود۔
یونیورسٹیوں میں اپلائی کرتے وقت سیکنڈ ڈویژن لکھتے نہیں جھجکا پر جہاں پر آیا ایک پیرا گراف اپنے بارے میں لکھیں تو وہاں اپنی بس ہو گئی۔کیونکہ اپنا ایک اصول ہے کہ خوبیاں دوسروں کے منہ سے اور خامیاں اپنے منہ سے بیان ہوں تو اچھی لگتی ہیں۔
ویسے تو لاکھوں خامیاں ہیں مجھ میں پراتنی آپکے سامنے رکھتا ہوں جتنا میں ہضم بھی کر سکوں۔