December 15, 2011

ہدایت نامہ سفری حصہ اول

hadayat nama safri-I


سفر وسیلہ ظفر ہے اسی لیے میرے عزیز دوست نعیم صاحب نے سفر کرنا چھوڑ دیا ہے کہ ان کے کزن میاں ظفر نے ان کے ساتھ وہ کی ہے جو کرنے کا حق ہےیعنی جو برادرانِ یوسفؑ نے ان کے ساتھ کی تھی۔اب ایک تو ظفر صاحب وکیل ہیں اوپر سے ناکام یعنی کون کریلا نیم چڑھا چبائے۔لیکن ایسے لوگ جن کا ٹاکرا میاں ظفر جیسے وسیلوں(یا وکیلوں) سے نہیں ہوا یا پھر مجبوری کا نام شکریہ کے تحت ان کو یہ بار گراں اٹھانا پڑتا ہے یا پڑ سکتا ہے کے لیے یہ راہنما گائیڈ نما ہدایت نامہ تیار کیا ہے۔یاد رہے یہ بیرون ملک سفر کرنے والے مسافران کے اوپر لاگو ہوتاہے۔

اپنا پاسپورٹ غیر ملک اترتے ہی چھپا کر رکھیں۔بے شک پاسپورٹ چھپانا اس لیے بھی ضروری ہے کہ یہ سب سے اہم دستاویز ہے آپ بے شک کھو جائیں پاسپورٹ نہیں کھونا چاہیے۔لیکن یہاں تحریر کرنے میں حکمت یہ پوشیدہ ہے کہ لوگ کہتے ہیں پاسپورٹ ہمارا فخر ہے تو بھائی فخر کرنا گناہ ہے۔ اللہ میاں نے فخر دیکھا تو قیامت والے دن خواری ہوگی اور بیرون ملک کسی سیکورٹی والے نے آپکا پاکستانی فخر دیکھ لیا تووہاں دنیا میں ہی خواری جھیلنی پڑ سکتی ہے۔ عین ممکن ہے آپکو کسی الگ کمرے خاص طور پر جا کر جامہ تلاشی دینی پڑ جائے۔تو سفر کرنے سے پہلی برکت یہ ہوئی کہ آپ فخر سے محفوظ ہو گئے۔
مزید پڑھیے Résuméabuiyad

December 1, 2011

بارش بمقابلہ غسل خانہ

Barish bamuqabla Gusalkhana


لو جی کسی ذہین و فطین بندے نے فیس بک پر اپنا سٹیٹس رکھا ہوا تھا کہ مجھے بارش اس لیے اچھی لگتی ہے کیونکہ اس میں روتے ہوئے میرے آنسو کوئی نہیں دیکھ سکتا بھائی صاحب دیکھنے والے تو وہ کچھ دیکھ لیتے ہیں جو آپکی سوچ ہی ہے لیکن ان صاحب/صاحبہ نے یہ نہیں بتایا کہ ان کو 
 غسل خانہ بھی ایسا ہی پسند ہے کہ نہی

کیونکہ بارش کا سہارا لے کر  روتے تو میں نے آج تک کسی کو نہ دیکھا ہاں غسل خانے میں چھپ کر کئی لوگوں کو روتے دیکھا ہے کہ ان کو وہاں روتے کوئی نہیں دیکھ سکتا۔یاد رہے غسل خانے سے مراد آپ بیت الخلا لیں، لیٹرین لیں ، ٹوائلٹ لیں،واش روم لیں یا باتھ روم لیں بات ایک ہی ہےبس یہ آپ پر ہے کہ آپ اس کو کس نام سے پکارتے ہیں۔
مزید پڑھیے Résuméabuiyad

November 15, 2011

انقلاب

Inqlab


  آج کل ہر طرف انقلاب کی باتیں ہو رہی ہیں جہاں سنو انقلاب کی بازگشت سنائی دے رہی ہے ہر کوئی انقلاب کی اپنی اپنی تشریح کر رہا ہےاور تو اور جو انقلاب کو صیح طور لکھنا نہیں جانتے وہ بھی انقلاب کا راگ آلاپ رہے ہیں اب تورات کاٹنے کے لیے یار کی بجائے انقلاب کی باتیں ہو رہی ہیں۔ اللہ جھوٹ نہ بلوائے ایک انقلاب کا میں عینی شاہد ہوں جس کی روداد آپکی نظر کرتا ہوں۔باقی اخلاقی سبق جس کوانگریزی میں" مورال آف دی اسٹوری " کہتے ہیں وہ سب کا اپنا اپنا۔ 

 انقلاب۔۔۔ استاد صاحب نے با آواز بلند نعرہ لگایا۔ لیٹرین گیا ہے استاد جی۔ اگلی صف میں بیٹھے ایک طالب علم نے جواب دیا۔ آدھا گھنٹا ہو گیا ہے ۔اس انقلاب نے لیٹرین میں ڈیرہ ہی لگا لیا ہے۔

مزید پڑھیے Résuméabuiyad

November 1, 2011

امبریکہ جانڑا اے

Ambrica(amrica) jana hai


 بھارت دنیا کا دوسرا آخری ملک ہو گا جہاں میں جاؤں گا۔ اجمل قصاب کے بعد تو رہی سہی خواہش بھی مر گئی ہے۔دوست 
کے بھارت جانے کی خواہش سن کر میں نے کہا۔سب سے آخری کونسا ہے دوست نے پوچھا؟ امریکہ۔میرا جواب تھا۔ 

 اس میں کوئی شک نہیں کہ امریکہ مخالفت میں میرا حال بھی کچھ ویسا ہےجیسا ایک امریکی سفیر نے امریکہ مخالف جلوس دیکھ کر کہا تھا کہ سمجھ نہیں آتا امریکہ مخالف جذبات اور جلوس جلسے کیسے ختم کیے جائیں تو ایک صاحب ادراک بولے کہ سفارت خانے کے باہر بینر لگا دیں کہ امریکہ کا ویزا سب کے لیے ہے تو اس جلوس میں شامل پچانوے فیصد لوگ سفارت   خانے میں ویزے والی قطار میں کھڑے ہوں گے۔مجھے بھی انہی پچانوے فیصدی میں شامل سمجھیں مگر یہ بات اچھے دنوں کی ہے۔

مزید پڑھیے Résuméabuiyad

October 16, 2011

گوریاں پراگ دیاں

Goriyan Prague diyan


 پوچھا کبھی اصلی والی بھول بھلیاں میں گئے ہو ؟ جواب دیا جی دو بار تو پراگ کے ہوائی اڈے کا چکر لگا چکا ہوں۔شیطان
کی آنت سا طویل بغیر کسی اشارے ؛ بورڈ کے چلتے جائیں اور ہر دروازاہ لگتا ہے کہ شاید یہی میری منزل ہے لیکن نہیں اتنا جلدی نہیں اگر راستہ یاد نہیں تو تین چار جگہوں سے خفت لازمی اٹھانی پڑے گی۔ 

پراگ کے ہوائی اڈے پر اتر کر جس امیگریشن انسپکٹر سے پالا پڑاوہ خاتون تھی ،گوری تھی اور خوبصورت تھی۔ اس کو    دیکھ کر جی تو چاہا کہ اسی کے ہاتھ بیعیت کر لی جائے لیکن ایک تو اس کی وردی آڑے آئی دوسرا اپنے بارے یہ بھی یقین نہ تھا کہ وہ واقعی اتنی خوبصورت تھی یا یہ ملتان کی چار مہینے گرمیاں سہنے کا نتیجہ تھا کہ دلدل بھی تھنڈے پانی کا چشمہ لگ رہا تھا۔ 

مزید پڑھیے Résuméabuiyad

October 1, 2011

بریف کیس آ گئے

Briefcase aa gae


جورو کے غلام, زن مرید , یا مزید سادہ الفاظ میں بیوی کے نیچے یا تلے لگے ہوئے لوگوں کے لیے ہم ایک اور اصطلاح استعمال کرتے ہیں ”بریف کیس” یا اٹیچی کیس-

 اگر آپ کو یاد ہو تو نواز شریف کے دوسرے دور میں عدلیہ سے محاذ آرائی کے دوران ایک جلسے میں کوئٹہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف پہلی بار نعرے لگے تھے کہ آگئے آگئے بریف کیس آ گئے-حالانکہ انکی مراد ان بریف کیسوں سے تھی جو پیسوں سے بھر کر ججوں کو پہنچائے گئے تھے  لیکن میں کافی عرصہ یہ سمجھتا رہا کہ سیاستدانوں پر طنز ہے کہ وہ خود سوچنے سمجھنے سے محروم ہیں اور زن مریدوں کی طرح کام کر رہے ہیں اور کافی عرصہ اپنی اپنی لیاقت پر نازاں بھی رہا کہ بھئی اب تو میں اشارے بھی سمجھنے لگا ہوں-

مزید پڑھیے Résuméabuiyad

September 16, 2011

ایک نہیں اور سو سکھ

aik nahe aur sou(100) sukh


دنیا کا سب سے بڑا موجد آ ئن سٹا ئن یا نیوٹن کو سمجھا جاتا ہے لیکن میرے نزدیک دنیا کا سب سے عظیم ترین موجد اور سائنس دان وہ تھا جس نے لفظ نہیں ایجاد کیاتھا۔ عام طور پر میں سیاست دانوں کے بارے میں بات نہیں کرتا کیونکہ ان پر لکھ کرمزاح پیدا کر بھی لیا تو کیا کمال کیا یہ تو ایسے ہی ہے جیسے آپ کسی مزاحیہ فلم کی کہانی سنا کر لوگوں کو ہنسا کر داد وصول کر لیں۔لیکن ایک نہیں سو سکھ سے جان چھڑا نے کے سب سے بہترین تدبیر جنرل ضیا الحق نے کی تھی جنہوں نے اپنے ریفرنڈم میں سوال پوچھا تھا کہ کیا آپ جنرل صاحب کی اسلا م کے لیے کی گئی کوششوں کو سراہتے ہیں ؟ نہیں کر کے دیکھیے۔ووٹ ڈالنے والوں کو نہیں کی اہمیت کا احساس تھا یا نہیں تھا ڈلوانے والے اس سے بخوبی واقف تھے(اس بات کو سیاسی معنوں کی بجائے نہیں اور ہاں کے معنوں میں لیا جائے فقط)۔

مزید پڑھیے Résuméabuiyad

August 6, 2011

ایک نصیحت

 Aik Nasihat


 یوں تو نصیحت کے بارے میں میں ہمیشہ سے میرا ایک ہی اصول رہا ہے، کوئی موقع دیکھ کر نصیحت کرنے سے چوکو ناں اور کوئی کرے تو قطعاً سنو ناں ، اسی کا نتیجہ ہی ہو سکتا ہے کہ آج تک کسی کے زبان سے وہ نصیحت جنم نہ لے سکی جو میرے کان پر رینگ سکتی- پر کچھ باتیں اتنی یادگار ہوتی ہیں کہ ناخوشگوار اور ناپسندیدہ ہونے کے باوجود ذہن میں کلبلاتی رہتی ہیں۔ کیونکہ ہر وہ نصیحت جو آپ کو کی جائے نا خوش گوار ہوتی ہے اسی لیے ایسی ہی ایک ناخوشگوار بات آپ کی نظر ہے۔

 پولینڈ رہنے کا ایک بڑا فائدہ یہ بھی ہے کہ آپ دنیا سے بے خبر ہیں جب تک آپ نیٹ پر خبریں نہ پڑھنا شروع کر دیں، اور چونکہ آپ تو جانتے ہیں کہ ذہنی سکون سب سے قیمتی شے ہے لہذا ہم اخباروں اور خبرناکیوں سے پولینڈ میں ذرا فاصلے پر رہتے ہیں۔پاکستان آکر ایک دوست صاحب نے ایک خبر سنائی جس سے وہ نصیحت یاد آ گئی۔ تفصیل سے پہلے بتا دوں اس خبر پر تمام تبصرہ میرے دوست کا ہے میں فقظ راوی ہوں ، کسی کی دل آزاری کی صورت میں میرا دوست قابل دست اندازی ہو گا مجھے معصوم ہی سمجھا جائے۔  
مزید پڑھیے Résuméabuiyad

July 15, 2011

ہوا ئیاں

hawaiyan


ایک لڑکے اور لڑکی میں بڑی دوستی تھی۔لڑکا دیسی اور لڑکی گوری تھی۔گرل فرینڈ اور بوائے فرینڈ والی کہانی تو نہیں تھی پر اچھی خاصی بے تکلفی تھی۔لڑکی کی خواہش تھی کہ لڑکا اس کا بوائے فرینڈ ہو جائے پر وہ لڑکی کو ٹرخائی کھڑا تھا۔لڑکی دن بدن موٹی ہو رہی تھی تو ایک روز لڑکے نے اس سے پوچھ لیا کہ کیا تم حاملہ تو نہیں ہو؟ یورپ کا کھلا ڈلا ماحول ہے کچھ بھی پوچھا جا سکتا ہے۔ لڑکی جو اس لڑکے کو پھسانے کی غرض سے کسی اور کے ساتھ تعلق نہ رکھ پائی تھی نے جل کر جواب دیا کہ کیا ہوا سے حاملہ ہو گئی ہوں۔

 ہوا سے حاملہ سے ایک اور واقعہ سن لیں۔فرض کرلیں میری ایک لڑکی سے دوستی تھی (حالانکہ آپ جانتے ہیں اپنی ایسی قسمت کہاں لیکن فرض کرنے میں کیا ہرج ہے)ایک دن اس نے مجھے فون کر کے کہا میں تم سے ملنا چاہتی ہوں میں نے کہا خیر ہے آج خصوصی طور پر فون کر کے بلا رہی ہو،کہنے لگی میں تمھیں گلے لگا کر تمھارے کان میں کوئی بات کرنا چاہتی ہوں۔میں نے کہا اچھا اور بازار سے جا کر نئی سم لے لی اور وہ نمبر جو اس کے پاس تھا استعمال کرنا چھوڑ دیا۔اور یوں ہمارا تعلق ہمیشہ کے لیے ختم ہو گیا۔اصل میں تب اسٹار پلس تھا نہیں لہذا اس کی بات سے میرے ننھے سے دماغ میں یہی بات آئی کہ وہ گلے لگا کر شادی کرنے کی بات ہی کرے گی لہذا جان چھڑاؤ۔اب ہر دوست سے شادی تو نہیں ہو سکتی ناں۔

مزید پڑھیے Résuméabuiyad

July 1, 2011

ایک نا سفر کا سفر نامہ

aik na safar ka safarnama


سواری اپنے سامان کی خود حفاظت کرے کی اس تواتر سے تشہیر کی گئی کہ مجھے شک گزرنے لگا کہ میں گجرانوالہ جانے کی تیاری کر رہا ہوں یا ایتھنز کی۔گویا آپ کسی فضائی طیارے میں بیٹھے یونان کے دارالحکومت ایتھنز جو ایک وقت پوری دنیا کا دارالحکومت تھا نہیں بلکہ کسی شبیر طیارے یا نیازی یا منٹھار میں بادامی باغ سے تحصیل جڑانوالہ کے دارالنمبردار چک بیاسی جا رہے ہوں کہ سواری اپنے سامان کی خود حفاظت کرے، خیر نال آتے خیر نال جا، جلنے والے کا منہ کالا ، سفر سے پہلے کلمہ پڑھ لیں ہو سکتا ہے یہ آپکا آخری سفر ہو پر کیا کیا جائے کہ ایتھنز میں آنے والے سیاحوں کو سب سے پہلی بات یہی بتلائی جاتی ہے اور بار بار بتلائی جاتی ہے کہ واپسی پر آپ کا سامان آپ کے پاس ہو یا نہ ہو اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں۔
مزید پڑھیے Résuméabuiyad

June 1, 2011

چاند اور چاند کے ہم نام

chand aur chand ke humnam


جو لوگ معاشرے میں بیویوں کے ان کے مطابق نہ ملنے والے مقام اور شوہرانہ برتری سے شاکی رہتے ہیں انہوں نے کبھی اس بات پر غور کیا ہے سب اچھی اچھی چیزوں پر تو بیویوں کا قبضہ ہے حتی کہ مظلومیت بھی انہوں نے اپنے اختیار میں لے رکھی ہے۔کبھی آپ نے غور کیا ہے کہ چاند کو تو ماموں کہا جاتا ہے اور چاچا کون کہلاتا ہے۔چاچا مالی، چاچا موچی، چاچا مستری،چاچا مزدور وغیرہ وغیرہ۔آج کی بات خواتین کی زیادتیوں کے بارے میں نہیں ہے بلکہ چاند کے بارے میں ہے، چندا ماموں نہیں صرف چاند۔ماموں پر بات کر کے میں نے اپنی والدہ سے مار تھوڑی ناں کھانی ہے۔

یوں تو ہر کسی کی طرح میرا بھی چاند سے پہلا تعارف مشہور زمانہ نظم چندا ماموں دور کے سے ہی ہوا تھا۔لیکن جب میں پہلی جماعت میں پڑھتا تھا تو تب پہلی بار میں چاند سے متاثر ہو ا تھا۔چاند سے متاثر کہنا تو درست نہ ہوگا اصل میں تب میرے ساتھ ایک لڑکا پڑھا کرتا تھا جس کا نام چاند تھا۔پڑھائی میں تو خیر وہ چاند ہی چڑھائی کھڑا تھا لیکن جب بھی حاضری لگتی تھی مجھے اس کا نام بڑا پیارا لگتا تھا۔آخر ایک دن میں اپنی والدہ سے پوچھ ہی بیٹھا کہ ممامیرے ہم جماعتوں کے کتنے اچھے اچھے نام ہیں آپکو کوئی اور نام نہیں ملا تھا ’علی‘ یہ بھی بھلا کوئی نام ہوا۔مما کہنے لگیں اچھا پھر کیا رکھتے ؟میں نے کہا اتنے سارے اچھے نام ہیں مثلاً مثلاً چاند ہی رکھ دیتے۔مما ہنسیں اور کہنے لگیں آپ بھی تو میرے چاند ہو میں نے کہا پر پوری جماعت کا تو نہیں ہوں ناں۔مما ہنستی رہیں اور میں سوچنے لگا اب مما کو کیا سمجھاؤں۔

مزید پڑھیے Résuméabuiyad

May 1, 2011

الوداعی پالٹی

Alvidai Palty


پاکستان ہو یا پولینڈ اللہ جانتا ہے پالٹی خواہ کسی نوعیت کہ کیوں نہ ہو سے میری جان جاتی ہے۔شادی ہو، ہلا گلا ہو، سالگرہ ہو یا گیٹ ٹو گیدر۔چونکہ میں دیہاتی ہوں ، گنوار ہوں،بد تمیز ہوں اس لیے پارٹی کو پالٹی کہتا ہوں۔انگریزی P-A-R-T-Y- کو میں اردو پ۔۱۔ل۔ٹ۔ی۔کے نام سے جانتا ہوں۔اسی لیے جب میری استانی نے مجھے بتایا کہ بسلسلہ روانگی ماسکو وہ ایک الوداعی پالٹی دے رہی ہے اور میں پہلا شخص ہوں جس کو اس نے دعوت دی ہے اور مجھے لازم آنا ہو گا تو میری جان نکل گئی۔ اس پہلے گزرنے والے دو سالوں میں کاشا نے مجھے بار ہا مواقع پر دعوت دی لیکن ہر بار میں کوئی بہانہ کر کے ٹالتا رہا لیکن بھائی صاحبان آپ جانتے ہیں کہ مجبوری دنیا میں ہر برائی کی جڑ ہے اور بس دعا کریں کہ کبھی کسی سے کام نہ پڑے اور چونکہ مجھے کاشا سے کام پڑ چکا تھا اس لیے کوئی بات بنائے بن نہ سکی اور ایک فیصدی بھی خواہش نہ ہونے کے باوجود حامی بھرنی پڑ گئی۔

 کاشا نے بتایا کہ پالٹی فلاں ہوٹل میں ہے اور چونکہ وہاں شراب کی فروخت کی اجازت نہیں لہذا ہر کوئی اپنے پینے پلانے کا سامان ساتھ لائے گا۔ میں چونکے بغیر نہ رہ سکا کہ پولینڈ میں ایک جگہ ایسی بھی ہے جہاں شراب نہیں بکتی۔ قربِ قیامت پر یقین آ گیا۔ میں نے طنز بھرے لہجے میں پوچھا کہ کیا پولینڈ میں شراب بیچنے کے لیے اجازت کی ضرورت ہے؟ چونکہ وہ بھی بادہ خوار ہے اور بادہ پینے میں خدائی خوار ہے لہذا میری بات نہ سمجھ سکی اور تفصیل بتانے لگی کہ شراب بیچنے کے لیے لائسنس ہوتا ہے وغیرہ وغیرہ جو کہ میں لکھنے سے قاصر ہوں ۔دراصل اس وقت میں خود بھی اس کی باتیں بظاہر ہی سن رہا تھا کیونکہ اس وقت میں اپنے ہاسٹل کے ہر کمرے میں بننے والے وودکے کی کپیوں کے لائسنس ڈھونڈ رہا تھا۔ 
مزید پڑھیے Résuméabuiyad

April 1, 2011

نظام

Nizam


نوٹ : اس مضمون کے سب واقعات بد قسمتی سے سچے ہیں یا انکو میں ایسی ہی حالت میں جانتا ہوں۔کوئی جھوٹ محض اتفاقیہ ہو گا۔مصنف کو ذمہ دار نہ سمجھا جاوے۔

 نہ تو یہ خدانخواستہ پاکستان کے نظام کی بات ہو رہی ہے جو وجود ہی نہیں رکھتا نہ ہی نظام دین سقہ ایک دن کے بادشاہ کی کہانی ہے بلکہ یہ نظام الدین ملتان پبلک اسکول والے کا تذکرہ ہے جنکو فیس بک پر لوگ صاحبزادہ نظام کے نام جانتے ہیں۔

مزید پڑھیے Résuméabuiyad

March 1, 2011

Katie,کیٹی

Katie 


 نوٹ:اس کہانی کے سب کردار فرضی ہیں ۔اگر کسی قسم کی مطابقت پائی گئی تو اللہ کی مرضی ،بندہ کیا کر سکتا ہے۔

یوں تو کیٹی سے میں پہلی بار تب ملا تھا جب میرے کچھ چھوٹے کزنوں نے مجھ سے پوچھا تھا علی بھائی آپ کیٹی سے ملے ہیں؟تب تک میں یورپ نہ گیا تھا لہذا کیٹی نام میرے لیے یکسر نیا تھا میں سوچنے لگا یا خدا یہ کیٹی کیا بلا ہے؟بعد میں پتہ چلا کہ انہوں نے اپنی بلی کو cat سے کیٹی کر دیا ہے۔لیکن یہ کہانی اس کیٹی کے متعلق نہیں بلکہ اس کیٹی کے بارے میں ہے جو میرے ساتھ یونیورسٹی میں پڑھتی ہے لیکن جب بھی کوئی اس یونیورسٹی میں ساتھ پڑھنے والی کیٹی کی بات کرتا ہے میرا ذہن اس کیٹی کی طرف چلا جاتا ہے جو میرے کزنوں نے مجھ سے ملائی تھی۔

یوں تو ہماری یونیورسٹی کا حال پرانے محلوں کا سا اور اس میں پڑھنے والوں کا واحد مشغلہ ماسی خیبر میل بننایعنی کی ادھر کی ادھر لگاناہے،یہاں خبریں راکٹ کی رفتار سے بھی تیز گردش کرتی ہیں اور بعض اوقات خود مجھے اپنے بارے میں دوسروں سے پتہ چلاکہ اچھا یہ کام بھی میں نے کیا تھالیکن کب اس کا نہ بتانے والے کو پتہ ہوتا ہے نہ کرنے والے کویعنی مجھے۔لیکن ایک بات تو ہے ناں کہ دھواں وہاں سے اٹھتا ہے جہاں آگ ہوتی ہے۔
مزید پڑھیے Résuméabuiyad

February 14, 2011

Ten things I hate about Oslo

اوسلو نا پسند کرنے کی دس وجوہات


 کسی نے مجھے ایک بار کہا تھا پاکستان کی ترقی میں محض ایک چیز مانع ہے اور وہ ہے پاکستانی قوم۔اگر اس مفروضے کو درست مان لیا جائے تو ناروے کے ایک مضبوط ملک جسے ہم عرف عام میں سپر پاور کہتے ہیں نہ ہونے کے باعث اس کے علاوہ اور کچھ نہیں۔پاکستانی نہ صرف وافرمقدار میں ہیں بلکہ بہت اچھے اچھے عہدوں پر بھی فائز ہیں۔ 

 خلیج سکاگیراک کے کنارے واقع اوسلو جو کہ ناروے کا دارالحکومت بھی ہے کی سستی ٹکٹ دیکھ کر ہمارا دل بھی پھسل گیا اور ہم نے محض پچاس یورو کی وِز ایر کی ٹکٹ لے لی۔اور ناروے جس کی بڑی تعریف سن رکھی تھی کی عظمت ہمارے دل میں مزید نمایاں ہو گئی۔لیکن ایر پورٹ پر پہنچ کر وِز ایر دیکھ کر دل بیٹھ گیا۔ایک تو دستی سامان کے علاوہ اور کوئی سامان ہمراہ نہیں لے جا سکتے تھے۔خیر یہ کوئی اتنا مسئلہ نہیں تھا لیکن مزہ تب آیا جب پتہ چلا کہ کوئی سیٹ نمبر بھی نہیں جس کی جہاں مرضی آئے وہ بیٹھ جائے،
مزید پڑھیے Résuméabuiyad

February 1, 2011

سائیکل موٹر

Cycle Motor  


تو قصہ کچھ یوں ہے بھائی صاحبان کہ جب میں دسویں جماعت میں پہنچا تو میرے والدین نے فیصلہ کیا کہ مجھے اسکول آنے جانے کی پریشانی سے بچانے کے لیے ایک موٹر سائیکل لے کر دیے دیاجائے۔لیکن اللہ جانتا اس فیصلے سے مجھے کوئی خاص خوشی نہ ہوئی۔بہرحال میں میرے ماموں اور انکا ڈرائیور موٹر سائیکل خریدنے کے مشن پر نکل پڑے اور ہنڈا سی ڈی سیونٹی کا پہلا ماڈل جو چوکور بتی کے ساتھ آیا تھا وہ ہم نے خریدا تو ہلکی سی خوشی ہوئی کیونکہ گول بتی والے موٹر سائیکل مجھے زہر لگتے تھے۔موٹر سائیکل خرید کر میں اور ڈرائیور تو کار پر واپس گھر آگئے اور ماموں موٹر سائیکل پر۔اس مشق کا اصل مقصد موٹر سائیکل کی کارکردگی جانچنا نہ تھا بلکہ اصل بات یہ تھی کہ تب تک مجھے موٹر سائیکل چلانا ہی نہ آتا تھا۔

جس دن میں نے موٹر سائیکل لیا اسی دن ڈبل سواری پر بھی پابندی لگا دی اور جو بات اب کراچی والے کہتے ہیں وہی اس زمنے میں شہباز شریف صاحب فخریہ کہا کرتے تھے کہ ڈبل سواری پر پابندی سے آدھی دہشت گردی پر قابو پا لیا گیا ہے۔میں سوچتا تھا کہ یہ نامراد موٹر سائیکل پر مکمل پابندی لگا کر دہشت گردی کو جڑ سے ہی کیوں نہیں اکھاڑ دیتے۔نہ ان کو عوام کے سامنے شرمندگی ہو نا مجھے خاندان والوں کے سامنے کہ اس کو موٹر سائیکل ہی چلانی نہیں آتی۔
مزید پڑھیے Résuméabuiyad

January 19, 2011

Sweetzerland

سوئیٹزرلینڈ


 جب میں بہا الدین زکریا یونیورسٹی میں شعبہ ماس کمیونیکیشن کے رسالے کا ایڈیٹر تھا تو میں نے رسالے کا پیٹ بھرنے کے لیے اپنے ایک ہم جماعت اور دوست فیہم احمد کو ایک فرضی سفر نامہ لکھنے کا منصوبہ دیا اور اس نے بڑے ہی مزے کا سوئٹزر لینڈ کا ایک سفر نامہ لکھ دیا تھا جس کے آخر میں فہیم کے والد صاحب فہیم کو نیند سے جگا کر کہتے ہیں کہ پتر بھوری (بھینس کا نام) رسہ تڑا کے نس گئی اے اور وہ یہ سوچتا رہتا ہے کہ یہ سوئٹزر لینڈ سے بھوری میں کہا ں آپھنسا اور اس کو اور پڑھنے والوں کو افسوس ہوتا ہے کہ یہ خواب تھا۔لیکن میرا سوئٹزر لینڈ کے سفر کے بعد یہ افسوس تھا یہ کہ خواب کیوں نہ تھا۔اچھا ہوتا کوئی مجھے بھی جگا کر کہتا کہ پتر بھوری ۔۔۔۔۔رسہ۔۔۔۔۔

 سوئٹزرلینڈ جائیں اور گائے نہ دیکھیں ایسا ہی ہے جیسے کوئی کہے کہ وہ ساحل پر بھی گیا ہے اور اس نے ننگی لڑکیاں بھی نہیں دیکھیں۔پر شکر ہے کہ میں یہ دعویٰ کر سکتا ہوں کہ میں ساحل پر بھی گیا ہوں اورننگی لڑکیاں میرا مطلب ہے سوئٹزرلینڈ بھی گیا ہوں اورگائے دیکھ آیا ہوں
مزید پڑھیے Résuméabuiyad