adli ki badli - panch ki khainch khanch
اس سے پہلے پڑھینے کے یہاں کلک کریں
جتنی دیر یہ سوتا ہے اتنی دیر تو اصحاب کہف بھی نہیں سوئے ہوں گے۔ باہر سے آواز آئی اور میں دیکھے بغیر ، پوچھے بغیر شرطیہ کہہ سکتا تھا کہ یہ آج کے والد صاحب ہی ہوں گے۔ مجھے فقیر ابا کا طمانچہ یاد آیا اور میں خود سے یہ کہتے ہوئے اٹھ گیا کہ جو سوتا ہے وہ کھوتا اور نہیں بھی کھوتا تو جو پاتا ہے وہ کسی کو دکھانے کے قابل نہیں ہوتا لہذا اٹھ ہی جائیں تو اچھا ہے۔ ویسے بھی اب تک میں ہر رنگ میں جلنے کےلیے تیار ہو چکا تھا یہاں تک کہ چار ٹانگوں والا گدھا بن کر بھی جاگتا تو حیرانی نہ ہوتی حالانکہ دس منٹی صاحب یقین دہانی کرا چکے تھے کہ کم از کم گدھے بنے بھی تو دو ٹانگوں والے ہی بنیں گے یعنی انسان کے جامے میں ہی رہیں گے لیکن انسان بڑی بے اعتباری شے ہے کوئی پتہ نہیں کب جامے اور پاجامے سے باہر آجائے۔