ترکی میں گذشتہ ہفتے ہونے والے ناکام انقلاب کے بعد دنیا جہان کے مبصرین نے سیر حاصل تبصرے کیے جس میں عام آدی کچھ حاصل کرنے میں ناکام رہا لہذا ہم نے سوچا کیوں نہ ہم مختصر مگر جامع قسم کا تبصرہ پیش کریں جس میں ترکی کے ناکام بغاوت سے حاصل شدہ اخلاقی و غیر اخلاقی اسباق کا جائزہ لیا جائے تاکہ متعلقہ افراد لمبے چوڑے بیانوں، تبصروں، کالموں اور اس قسم کی دیگر تکالیف سے بچ سکیں اور تن آسانی مزید پروان چڑھ سکے۔
July 23, 2016
اس تحریر کو شیئر کریں;
July 11, 2016
چونکہ میں عقل اور وقت دونوں سے فارغ ہوں اس لیے اپنی اس چھوٹی سی عمر میں جو چیز ہتھے چڑھی اس کا پوسٹ مارٹم کیا- آپ اس سے قبل بروج اور ان کے احوال پڑھ چکے ہیں نہ صرف پڑھ چکے ہیں بلکہ پڑھ پڑھ کر رٹ لیے ہیں کہ وہ بلاگ پر پڑھی جانے والی سب سے زیادہ پوسٹ بن گئی ہے۔ اب میں اس سے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے آپ کو آج ہاتھوں کی لکیروں بارے باتیں گھڑ گھڑ کر بیان کروں گا ۔ اگر ان پر یقین کرلیں تو اب آپ کی سوچ پر افسوس کے سواۓ کیا کر سکتے ہیں کہ ہمارا کام تو آپ کو گمراہ کرنا تھا آپ ہو گئے تو خود بھگتیں ہمارا کیا ہے ہم تو ان بے تکیوں پر یقین نہیں رکھتے۔ باقی بس اب بھوت اور ہمزاد پکڑنے کے نسخوں کا انتظار کیجیے۔
اس تحریر کو شیئر کریں;
July 1, 2016
دوسری دفعہ کا ذکر ہے (ویسے تو پہلی دفعہ کا ذکر بھی قابل ذکر ہے لیکن وہ پھر کبھی سہی) کہ ترکش ائیرلائن کے تمام
تر برے تجربات کے باوجود میں بذریعہ استبول ترکش ائیر لائن سے سفر کررہا ہے- جب پرواز تالِن – استنبول- کراچی تھی اور استنبول میں دو گھنٹے کا انتظار تھا- جب تالن ہوائی اڈے پہنچا تو پتہ چلا کہ پرواز پندہ منٹ تاخیر سے روانہ ہوگی- وہ پندرہ منٹ بڑھ کر پورا گھنٹہ بن گئے لیکن ایسی چھوٹی موٹی تاخیر ہو ہی جاتی ہیں اور بس مجھے اب یہ کرنا تھا کہ استنبول ہوائی اڈے پر اترتے ہی کراچی والے گیٹ کی طرف دوڑ لگانی تھی
تر برے تجربات کے باوجود میں بذریعہ استبول ترکش ائیر لائن سے سفر کررہا ہے- جب پرواز تالِن – استنبول- کراچی تھی اور استنبول میں دو گھنٹے کا انتظار تھا- جب تالن ہوائی اڈے پہنچا تو پتہ چلا کہ پرواز پندہ منٹ تاخیر سے روانہ ہوگی- وہ پندرہ منٹ بڑھ کر پورا گھنٹہ بن گئے لیکن ایسی چھوٹی موٹی تاخیر ہو ہی جاتی ہیں اور بس مجھے اب یہ کرنا تھا کہ استنبول ہوائی اڈے پر اترتے ہی کراچی والے گیٹ کی طرف دوڑ لگانی تھی
اس تحریر کو شیئر کریں;