January 15, 2012

اور مجھے بھی ٹانگا گیا

Aur mujhy bhe tanga gia

اچھا بھلا سکون سے وقت گرز رہا تھا کہ ہمارے اردو بلاگران نے ٹیگیاں مارنا شروع کر دیں ۔ لو جی ٹیگ ، ٹیگ کھیلو۔ اور بکرے کی اماں کب تک خیر مناتی ہم جیسے تیسرے درجے کے بلاگر بھی اس کی لپیٹ میں آگئے جس کا نتیجہ آپ ان سوالوں کے جوابات کی صورت میں بھگتیں۔اب مسئلہ یہ ہے کہ جواب تو ہم کبھی پرچے کا صیح طور نہیں دے پائے تو یہاں بھی جو الٹا پلٹا سمجھ آیا پیش خدمت ہے۔ اگر مجھے جاپانی آتی تو ایک آدھ پیار سےشکوہ ضرور جاپانی صاحب کو عناعیت کرتا کہ بھائی صاحب ہم کو پہلے دن سے آپ پر ہی شک تھا کہ کوئی اور کرے نہ کرے آپ نے ضرور مجھ کو ٹانگنا (ٹیگنا)ہے۔ ہم نے پہلی بار مروت میں جواب دے دیا ہے کہ اب یاسر بھائی کو کیا نہیں کریں۔ اس لیے معمول کی نشریات روک کر پہلے ٹیگیاں آپ کے سامنے حاضر ہیں۔


 ء 2012میں کیا خاص یا نیا کرنا چاہتے ہیں؟
 کرنا تو وہ وہ چاہتے ہیں کہ سوچ کر ہی کان پکڑ لیتے ہیں پر آپ لوگوں کے لیے یہ ہے کہ پہلے ہر بلاگ لکھ کر میں سوچا کرتا تھا کہ اگر ایک بار بھی آپ لوگ مسکرا اٹھے تو محنت اپنی وصول ہو گئی ۔اس سال مسکراہٹوں کی تعداد دو تک لانا چاہتا ہوں باقی کچھ بتانے کے قابل نہیں ۔خود پر رحم کرتے ہوئے اپنا کان ہی سزا کے طور پر پکڑتا ہوں آپ کو بتا دوں تو آپ کا کیا اعتبار کان پکڑنے کے ساتھ ساتھ ایک طمانچہ بھی رسید کر دیں تو میں بیچارہ کیا کر سکوں گا۔

 2012 میں کس واقعے کا انتظار ہے؟
 ویسے تو کافی عرصے سے انتظار ہے کہ کوئی انجان لڑکی آ کر گلے میں بانہیں ڈال کر کہے شاہ جی کتھے رہ گئے سو؟ بڑا انتظار کرایا اے۔ ایوارڈ تماشہ کے بعد اس واقعے کا بھی انتظار ہے کہ کوئی ایوارڈ کمپنی پاکستان کی فضائی ٹکٹ بھی بھیجے اور ایوارڈ بھی دے جو کہ ٹی وی پر براہ راست نشر ہو۔ البتہ دسمبر والی قیامت کا انتظار قطعی نہیں کہ اے واعظ ناداں کرتا ہے تو ایک قیامت کا چرچا یہاں روز خواری ہوتی ہے یہاں روز قیامت ہوتی ہے ہاں چودہ اگست پچیس دسمبر کا اتنظار ضرور خاکسار کو رہتا ہے کہ چھٹی سے بڑھ کر کوئی شے نہیں۔ باقی پولینڈ میں ہوں گے تو پاکستان جانے کا انتظار رہے گا اور پاکستان ہوں گے تو بجلی آنے کا انتظار رہے گا۔

 2011 کی کوئی ایک کامیابی؟
الحمد للہ بڑا کرم ہے میرے اللہ کا ۔ سب سے بڑی کامیابی یہ رہی کہ پی ایچ ڈی میں داخلہ مل گیا۔

 2011 کی کوئی ایک ناکامی؟
 افسانے/کہانیاں لکھنا چھوڑ کر بلاگ پر تمام توجہ مرکوز کر لی جبکہ زندگی کے چند مقاصد میں سے ایک افسانوں کی کتاب شایع کرانا بھی ہے۔ سب قصور آپ کا ہے نہ جھوٹی تعریفیں کی ہوتیں نہ میں بلاگر بنا ہوتا حالانکہ میں بلاگر سے ہمیشہ باگڑ یاد آجاتا ہے۔ آپ نے بھی سن ہی رکھا ہو گا "باگڑ بلا"۔۔۔

 2011 کی کوئی ایک ایسی بات جو بہت یادگار یا دل چسپ ہو
 اپنے ملک صاحب کو پی ایچ ڈی کا ملنا۔ دل آج تک خون کے آنسو رو رہا ہے ہم تو مختاراں مائی سوری ڈاکٹرنی مختاراں مائی پر تپ کھائی بیٹھے تھے ملک صاحب نے جلتی پر تیل کا کام کر دیا۔ ہم سے پوچھیں صرف داخلے کے لیے کیا کیا خواری سہی۔ سال کے آغاز پر کیسا محسوس کررہے ہیں؟ یہ تو آپ نے ایسا پوچھا ہے جیسے مالشی کسی مجھ سے بیچارے کی ہڈی بوٹی ایک کرنے کے بعد پوچھتا ہے۔یا ایک لطیفہ ہے جس کے آخر میں ہے "آپ نے تو یونیورسٹی کے دنوں کی یاد تازہ کرا دی" سنا ہے تو خیر نہیں سنا تو مجھ سے نہ پوچھیں مہربانی ہو گی۔ نیو ایر نائٹ کو ٹھوس کر کھانے کے بعد معدے میں درد محسوس کر رہا ہوں کر لو جو کرنا ہے۔

 کوئی چیز یا کام جو 2012ء میں سیکھنا چاہتے ہوں؟
مزاح لکھنا سیکھنا چاہتا ہوں، فٹ بال کی کوچنگ کر نا سیکھنا چاہتا ہوں، اسپینش سیکھنا چاہتا ہوں، وائلن بجانا سیکھنا چاہتا ہوں، مصوری سیکھنا چاہتا ہوں، غصہ نہ کرنا سیکھنا چاہتا ہوں، نہ سونا (نیند نہ کرنا) سیکھنا چاہتا ہوں کہ نیند مجھے پسند نہیں پر اس کے بغیر گزارہ بھی نہیں الغرض خواہشیں ہی خواہشیں ہیں اور ہنر کوئی نہیں

 اب چونکہ ہم نے کسی نہ کسی سے تو بدلہ اتارنا ہے لہذا اس نیک کام کی ابتدا میں اپنے پسندیدہ بلاگر جناب محمد وارث صاحب سے کروں گا امید ہے وہ جوابات شعر میں عنایت فرمائیں گے۔ آپ بھی جوابات ارسال فرما دیں۔ تحریم باجی شاہ فیصل صاحب آپکی تصویریں تو ہم کو پسند ہیں کچھ الفاظ بھی ہمارے ساتھ بٹا لیں۔ ایک ہمارے تیزابی فلسفے والے سعد بھائی ہیں۔ تو محمد سعد صاحب آپ بھی قلم آزمائی کیجیے۔ رہے نام اللہ کا