December 11, 2015

موٹاپا کم کرنے کے آسان نسخے



 موٹوں  اور موٹاپا دونوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے انسان کو بے رحم ہونا پڑتا ہے فرق یہ ہے کہ پہلے کے لیے دوسروں کے لیے بے رحم ہونا پڑتا ہے اور موخر الذکر کے لیے اپنے آپ سے بے رحم ہونا پڑتا ہے اور ویسے بھی کچھ بھی اوقات سے باہر ہو جائے تو واپسی مشکل ہوتی ہے خواہ وہ آپ کا پیٹ ہی کیوں نہ ہو جو پیٹ سے گیٹ کا فاصلہ تو چند دنوں میں طے کر لیتا ہے لیکن ایسی شکل جس کوکسی حد تک پیٹ کہا جا سکتا ہو میں واپسی کے لیے لاکھوں جتن کرنے پڑتے ہیں۔


ہمارا مقصد قطعاً یہ نہیں کہ آپ کی دل شکنی کی جائے اور آپ موٹے، بھینسے، ایٹم بم وغیرہ جیسے القابات کے ساتھ زندہ رہیں بلکہ ہم جانتے ہیں کہ آپ کتنے فارغ ہیں اور فارغ لوگوں کے پاس وقت ویسے ہی کم ہوتا ہے تو آج ہم ایسے نسخوں سے ساتھ آئے ہیں جن سے آپ کا پیٹ ہنگ لگے نہ پھٹکڑی کے مقولے کے تحت کم ہو جائے گا اور آپ کو زیادہ محنت بھی نہ کرنی ہوگی۔ یاد رہے کہ ضروری نہیں ہر ٹوٹکا ہر ایک پر لاگو ہو بلکہ آپ کو اپنی طبعیت، حالت کے مطابق نسخے پر عمل کرنا ہوگا تاکہ آپ بھی خود کو ہیرو ہیرا لعل محسوس کر سکیں۔

1۔ارادہ کرے انساں تو
سب سے پہلے تو اس بات کا پکا ارادہ کر لیں کہ پتلا ہونا ہے کہ اگر انسان ارادہ کرلے تو وہ پورا ہو کر رہتا ہے۔ کہتے ہیں کہ اگر کسی بھی عمل کو سرانجام دینے کے لیے ارادہ باندھنا سب سے اہم ہے اور باقی سب فروعی باتیں ہیں یعنی کہ ارادہ کرنا نہ صرف پہلا قدم ہے بلکہ آخر بھی ہو سکتا ہے کہ کہتے ہیں نیت نیک تھیندا ڈیکھ۔ تو ہمارا مشورہ ہے کہ پہلے پکا ارادہ کرلیں کہ پتلا ہونا ہے اور کچھ عرصہ دیکھیں کہ شاید ارادہ ہی کام کر جائے۔ اگر نہ کرے تو پھر آپ باقی نکات پر عمل کر کے دیکھیں

2۔پرانی موٹر۔
آپ ورزش کرنا چاہتے ہیں اور کسی بھی وجہ یا بغیر وجہ کے کر نہیں پا رہے تو ہمارا مشورہ ہے کہ فوراً ایک پرانی کار خرید لیں۔  پرانی گاڑی کی خوبی یہ ہے کہ کہیں بھی کبھی بھی کوئی بھی پرزہ جواب دے سکتا ہے اور دھکا لگانے سے پنکچر لگانے تک ہر مرحلہ ایسا نازک ہے کہ ہفتہ بھر کے اندر مالک کی ہیکڑی نکل جاتی ہے چربی کیا بلا ہے۔ تو پرانی گاڑی رکھیں تاکہ موقع بے موقع اس کو دھکا لگا کر ورزش کا بہانہ پیدا ہو سکے- ویسے تو ورزش کیا آپ پانی پینے کے لیے نہیں ہلتے لیکن گاڑی کے بہانے ناچار آپ کو دھکا لگانا ہی ہو گا اور یقین مانیں یہ گاڑی کو دھکا لگانا سو ورزشوں کی ایک ورزش ہے۔

3- جنبد گل محمد
سانس روکنے کی مشق کیجیے۔ حتی الامکان سانس روکنے اور اندر کھینچنے کی پریکٹس کریں اور جب وہ وقت آئے کہ غیر ارادی طور پر آپ سانس روکے رکھیں تو سمجھیں آپ کامیاب ہو گئے ہیں۔ اس سے آپ کا پیٹ تو کم بالکل نہیں ہوگا البتہ سانس اندر کھینچنے کی وجہ سے پیٹ بھی اندر لگے گا اور یوں آپ کا پیٹ لوگوں کی نظر میں کم از کم ختم ہو جائے گا۔

4۔ نہیں کوئی چیز نکمی زمانے میں
عام طور پر حکما ریح پیدا کرنے والی خوراک سے بچنے کا کہتے ہیں لیکن ہمارا تجربہ اس سے الٹ ہے- عام طور پر موٹے لوگوں سے کہا جاتا ہے کہ خوراک کم کھائیں جو کہ ہمارے خیال سے ایک انتہائی نامعقول اور بچگانہ مطالبہ ہے کہ اگر کم ہی کھانا تھا تو تب نہ کھاتے جب موٹے ہو رہے تھے اب جب پیٹ مسئلہ کشمیر بن چکا ہے تو دراندازی کیسے روکی جا سکتی ہے۔ اس کے برعکس ہمارا تجربہ یہ ہے کہ خوراک بھلے ہی کم نہ کریں البتہ کوشش یہ کریں ایسی اشیا کھانا شروع کردیں جو ریح یعنی گیس پیدا کرتی ہوں۔ اب خود سوچیں ایک شخص صبح اٹھ کر مولی والے پراٹھے کھائے دوپہر کو باسی گوبھی کھائیں وہ شخص بھلا رات تک کھانے کے بارے سوچنے کی بھی قابل ہوگا؟ یوں ایسی خوراک کھا کر آپ کا پیٹ اور آپ کی ہوس دونوں کی تسکین ہوتی رہے گی لیکن درحقیقت آپ خوراک پہلے سے کم کھا رہے ہوں گے۔

5۔ ایک سے بھلے دو، دو سے بھلے دو سو
زیادہ سے زیادہ کھائیں- یہ نسخہ پچھلے نسخہ کا اگلا قدم ہے کہ بے تحاشا کھانا کھانا۔ اس سے یہ ہوگا کہ پیٹ خواہ بحر اوقیانوس میں بدل چکا ہو لیکن آخر بحر اوقیانوس میں بھی ایک حد کے بعد طوفان آجاتا ہے اور آپ نے وہی طوفان و تموج پیدا کرنا ہے اور وہ ہو گا اندھا دھند کھانے سے۔ جب آپ کو اسہال و قے جاری ہوں گے تو خؤد بخود آپ کا پیٹ اور وزن ہلکا ہو جائے گا اور یوں دو ہی دن کے بعد آپ دو ماہ کے برابر ورزش کا ثمر پا لیں گے اور اس میں اچھی بات یہ کہ آپ کے جسم کو زیادہ تکلیف بھی نہیں اٹھانی ہوگی اور جب آپ اسپتال سے لوٹیں گے تو جس دروازے سے آپ کا اکیلا گزرنا محال تھا وہاں آپ دو بندوں کے سہارے سمیت با آسانی گزر جائیں گے۔

6- اندر جھڑکاں باہر طعنے
 ایسے لوگوں میں اٹھیں بیٹھیں جو بات بے بات طعنے ماریں-  کہتے ہیں انسانی زبان کی کاٹ ڈرل مشین سے بھی تیز ہوتی ہے تو کوشش کریں کہ ایسے لوگوں سے دوستی لگائیں جو طعنے مارنے میں ید طولی رکھتے ہوں نیز ان کا پسندیدہ مشغلہ دوسروں پر انگلیاں اٹھانی ہوں تو آپ ان باتیں سن سن کر آخر خود ہی وزن کم کرنے کا کوئی وسیلہ ڈھونڈ نکالیں گے۔ باقی اگر آپ اس لیے پریشان ہیں کہ ایسے لوگ کہاں سے ملیں گے تو پاکستان میں رہتے ہوئے آپ کو اس پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا باقی چھوڑیں رشتہ دار تو ہوں گے ہی آپ کے ان میں اٹھنا بیٹھنا شروع کردیں۔

7۔ نخریلا سجن
نک چڑھی گرل فرینڈ بنائیں۔  لڑکی کے نخرے اٹھانا عام بندے کی بس کی بات نہیں بندے کیا سنا ہے کہ ڈائنو سار اسی ڈر سے ناپید ہوگئے کہ کل کو انسان لڑکیوں کے نخرے ان پر نہ لادنا شروع کردے تو آپ کس مرض کی بلا ہیں۔ ایک گرل فرینڈ، سہیلی، بیگم، منگیتر پال لیں دنوں میں ہی خود کو ذہنی طور پر چغد اور جسمانی طور پر سپر فٹ محسوس کریں گے۔ بس احتیاط یہ رہے کہ لڑکی نک چڑھی ہواور خود کو خوبصورت سمجھتی ہو (جو کہ عام طور پر ہر لڑکی ہی ہوتی ہے لیکن استشنیات تو کہیں بھی ممکن ہیں)۔

8- جلے تو جلاؤ گوری
خوب غصہ کریں اور حاسد بن جائیں- غصہ اور حسد قدرتی طور پر ایسی دوائی ہے جو آپ کو اندر ہی اندر گھلاتی رہتی ہے۔ کبھی آپ نے غور کیا ہے کہ لڑکیاں پتلی کیوں ہوتی ہیں؟ وہ اسی وجہ سے کہ وہ اندر اندر جل کڑھ کر اپنا خون جلاتی رہتی ہیں (اور شادی کے بعد شوہر اور سسرال کا) لڑکیاں اسی لیے اکثر پتلی ہوتی ہیں۔ اب بھی یہ فارمولا اپنا سکتے ہیں کہ آتے جاتے کے گلے پڑیں، ہر کسی کی اچھی بری شے دیکھ کر خوب کڑھیں۔ اس طرح آپ خود ہی اپنے وزن میں افاقہ محسوس کریں گے البتہ اس میں ایک سائیڈ ایفکٹ یہ ہے کہ آپ کا رنگ بھی جل جل کر کالا ہونے کا خدشہ ہے۔

9۔بہت نازک صورتحال ہے
قوم کا اصلی درد پیدا کریں- اللہ تعالی نے پاکستانی قوم کو کونسی خوبی نہیں عطا کی۔ اب اگر آپ نے پتلا ہونا ہے تو انتہائی آسان بات یہ ہے کہ آپ اپنے اندر قوم کا حقیقی درد پیدا کریں۔ ایک ہفے کے اندر آپ کو احساس ہو جائے گا کہ ہم کیسی مصیبت میں پھنسے ہیں، دو ہفتوں میں آپ کو لگے گا کہ اس قوم کا سدھرنا نا ممکن ہے، تیسرے ہفتے میں آپ پر افشا ہو گا کہ اب تک یہ ملک اپنے منہ سر پر چلتا آیا ہے، چوتھے ہفتے آپ پر یہ بات کھلے گی کہ پاکستان ایسی گاڑی ہے جو اسٹیرنگ اور ڈرائیور کے بغیر ایک صد بیس کلو میٹر کی رفتار سے کسی پاکستانی دو طرفہ ٹریفک والی روڈ پر دوڑے جا رہی ہے اور آپ بلند فشار خون ، شوگر اور مائیگرین جیسی بیماریوں کا شکار ہو کر اپنے وزن میں خاطر خواہ کمی کا باعث بن جائیں گے۔

10۔ پیٹ کا نوکر
اگر آپ کا پیٹ ہر قسم کی حدود و قیود پھلانگ چکا ہے تو ایک کام یہ کیا جا سکتا ہے کہ ایک نوکر رکھ لیں جو آپ کا پیٹ تھام کر چلے۔ یوں آپ کو یہ احساس یہ مٹ جائے گا کہ آپ کا پییٹ ہے اور وہ اب بڑھ کر پاپی پیٹ ہو چکا ہے بلکہ آپ باآسانی یہ مشکل اپنے نوکر کو منتقل کر چکے ہوں گے جو اب سے آپ کے پیٹ کا ذمہ دار ہے۔ یوں آپ اس جھنجھٹ سے آزاد ہو کر باآسانی پتلا کرنے کے منصوبوں پر غور کرسکتے ہیں-

نوٹ: یہ تمام نسخے خود استعمال کرنے کے بعد نیک نیتی سے دیے گئے ہیں۔ ا تمام نسخے بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں۔ علامات برقرار رہیں تو انسانوں والا رہن سہن اپنائیں۔

Motapa kam kerny ke asan nuskhy