May 18, 2017

نیل کنٹھ کا حملہ


سب سے پہلے یہ جان لیں کہ نیل کنٹھ کوئی خطرناک خلائی مخلوق نہیں بلکہ ایک پرندے کا نام ہے جس کو انگریزی میں Roller کہتے ہیں اور یہ کوئی خوفناک یا سائنسی فکشن خیالی کہانی نہیں بلکہ معصوم سا حقیقی واقعہ ہے-

یوں تو برڈنگ یا پرندے بازی کے دو سال کے دوران ایسے ایسے واقعات پیش آئے کہ سنانے بیٹھوں تو ختم نہ ہوں لیکن چند ایک باتیں یادگار ہیں- 

پہلے تو یہ سمجھتے چلیں کہ ایک چیز کہلاتی ہے لائفر Lifer جو کہ سارے فساد کی جڑ ہے- جو بھی پرندہ پہلی بار ملتا ہے وہ لائفر کہلاتا ہے اور اسی لائفر کی خاطر بیچارے پرندے باز مارے مارے پھرتے ہیں "جیویں جنگل وچ ڈھور"- 

شروع میں تو با آسانی پرندے ملتے جاتے ہیں لیکن جب تعداد سوا سو ڈیڑھ سو تک پہنچ جاتی ہے تو پھر لائفر بھی مشکل تر ہوتے جاتے ہیں- پھر لوگ گھر بار چھوڑ کر دوسرے شہروں، جنگلوں کی راہ لیتے ہیں کہ لائفر کا نشہ کسی طور ہیروئن، چرس کے نشے سے کم نہیں-البتہ وہ لوگ جو برڈنگ یعنی پرندے بازی کی بجائے تصویر کشی یا فوٹو گرافی میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں ان کے مزے ہیں کہ ایک ہی جگہ بار بار جا کر ایک ہی پرندے کی مختلف زاویوں سے تصاویر کھینچ کر خوش ہو لیں۔ 

اب لائفر کے سلسلے میں یہ معمولی سی بات ملاحظہ ہو کہ ایک پرندوں کی جنس سفید کنٹھی یا سفید گلو جس کو انگریزی میں وائیٹ تھروٹ Whitethroat کہلاتی ہے- اس میں پاکستان میں سب سے عام چھوٹا سفید کنٹھی Lesser Whitethroat ہے۔ اس کے ساتھ صحرائی سفید کنٹھیDesert Whitethroat ، ہیوم سفید کنٹھی Hume’s Whitethroat بھی ملتے ہیں جنکو پہچاننا ننگی آنکھ سے تقریباً ناممکن ہے- اسی چکر میں آٹھ سو کے قریب چھوٹے سفید کنٹھی کی مختلف جگہوں پر تصاویر کھینچی تب جا کر ایک صحرائی سفید کنٹھی کی تصویر کھینچ پایا جبکہ یہ بھی ذہن میں رہے کہ ایک بار میں زیادہ سے زیادہ بیس پچیس تصاویر ہی کھینچتا ہوں اب یہ اندازہ کر لیں کہ کتنی بار کے بعد نیا ملا- 

اگر آپ کچھ عرصہ دیہات میں رہے ہیں تو آپ نے بھی جنوں، بھوتوں، چڑیلوں کے قصے سن رکھے ہوں گے تو ہم نے بھی سن رکھے تھے اور شروع میں تو درختوں کے پاس جاتے ڈر بھی لگتا تھا لیکن پرندوں نے یہ ڈر بھی ختم کر دیا کہ اب تو کسی ویران جگہ پر ، ویران عمارت اور اکیلے درخت کو دیکھ کر باچھیں کھل جاتی ہیں کہ شاید یہاں الو مل جائے- 

بہرحال اس ساری تمھید کا مقصد یہ تھا کہ آپ ہماری آوارہ گردی کو سمجھ پائیں- تو لو جی صاحبو دل تھام کے بیٹھو آج ہم اپنی زندگی کا خوفناک ترین واقعہ بیان کرنے لگے ہیں ہوا یوں تھا کہ اپریل کا مہینہ تھا اور ہم صبح صبح ہمراہ اپنے اسٹنٹ کم ڈرائیور کے موٹر سائیکل پر تصویر کشی کی جا مخصوصہ جا رہے تھے – ویسے آپ موٹر سائیکل کے ڈرائیور پر حیران نہ ہوں ہم اپنی موٹر سائیکل چلانے کی صلاحیت پر بلاگ لکھ چکے ہیں لیکن پرندوں کی تلاش میں فائدہ یہ ہوتا ہے کہ اگر بندہ موٹر سائیکل بھی خود چلائے اور پرندے بھی خود ہی ڈھونڈے تو واثق امکان ہے کہ کچھ دیر بعد کچھ لوگ آپ کو ڈھونڈنے نکلیں گے- اب جاتے ہوئے راستے میں ایک میدان آیا وہاں پر اکثر ممولا pipit ملتی ہیں لیکن دس بجے کے بعد اس روز سوچا کیوں نہ آج صبح چھ بجے راؤنڈ لگایا جائے۔ ادھر ایک طرف کچھ اونچے درخت بھی تھے سوچا شاید یہاں الو مل جائیں (کب سے الوؤں کی تلاش میں ہوں اب تک فقط چینا چغد spotted owlet اور ایشیائی دھاریدار چغد Asian barred owlet ہی مل پائے ہیں یا پھر آئنہ دیکھ کر گزارہ کرنا پڑتا ہے)- 

جب وہاں پہنچے تو بائیک پر ہی تھے لیکن میدان ہموار نہیں تھا اس لیے بائیک ہلکی رفتار سے چل رہا تھا اور ویسے بھی پرندوں کی تلاش میں پہلے دوسرے گیر میں چلنا پڑتا ہے- اب وہاں بیٹھے ایک نیل کنٹھ Indian Rollerصاحب کو نجانے کیا غصہ آیا کہ مارا ایک غوطہ میرے سر پر-ویسے تو نیل کنٹھ ایک خوبصورت پرندہ ہے اور انسانوں سے دور ہی رہتا ہے لیکن نجانے اس روز وہ کس ترنگ میں تھا۔ میں نے سر جھکا لیا اور سمجھا کہ شکر ہے بچ گئے- لیکن شاید صبح صبح بیگم صاحبہ سے پٹا ہوا تھا اس نے تو بار بار غوطے مار مار کر سر پر حملہ کرنے کی کوشش شروع کر دی- میں نے گھبرا کر ڈرائیور کو کو کہا کہ بھگاؤ بائیک لیکن وہ ڈھیٹ بنا ہنستا رہا اور تماشہ دیکھتا رہا- ادھر نیل کنٹھ صاحب بار بار میرے سر پر غوطہ مارے- مجھے یہ ڈر ساتھ کہ میرے گھنگریالے بالوں میں پھنس ہی نہ جائے کہیں واہیات۔ اور ہم نے بالوں میں پھنسی چھپکلیوں کی بھی کئی ایک کہانیاں سن رکھی ہیں-

نیل کنٹھ صاحب کا غصہ کسی طور کم ہونے میں ہی نہ آتا تھا اور اس نے سوچا کہ دونوں بندوں کو سزا دینی چاہیے- اب اس نے سامنے سے بھی حملہ کرنا شروع کردیا- یعنی ایک بار پیچھے سے ہمارے اوپر چھپٹتا اور ایک بار سامنے سے- جب اس نے سامنے سے بھی حملہ کرنے کی کوشش کی تو سامنے کا نشانہ ظاہر ہےڈرائیور صاحب تھے- اب ان کے ہوش ٹھکانے آئے اور اس نے موٹر سائیکل بھگانے کی کوشش کی  لیکن ناہموار ہونے کی وجہ سے دس بارہ حملوں سے بال بال بچ کر ہی اس کی پہنچ سے دور ہو پائے – 

بس اس روز کا ایسا ڈرا ہوں کہ نیل کنٹھ اور اس جگہ سے دور سے ہی ہو کر گزرتا ہوں۔ وہ دن اور آج کا دن جب تک نیل کنٹھ خود سامنے آکر بیٹھا نہ ہو اور میں گاڑی میں نہ ہوں اس کی تصویر لینے سے احتراز ہی کرتا ہوں البتہ یورپی رولر کی تصویر ابھی بھی پاس جا کر بنا لیتا ہوں :)

نیل کنٹھ - Indian Roller
یورپی نیل کنٹھ- European roller
ممولا - Pipit

سفید کنٹھی - Whitethroat

Nil Kanth (roller) ka hamla